چیٹ جی پی ٹی کیا ہے؟

چیٹ جی پی ٹی کیا ہے؟ 

کمپیوٹر انسانی ایجادات کی تاریخ میں بہت اہم مقام رکھتا ہے۔ اسے خود کار طریقوں نے تو حیرت میں ڈال ہی رکھا تھا مگر آرٹیفیشئل انٹلی جنس، جیسے چیٹ جی پی ٹی نے ایک دم مبہوت کرکے رکھ دیا ہے۔ اگر ہم بات کریں کہ چیٹ جی پی ٹی کیا ہے؟ تو ہمیں اس کی ایک لمبی نہ صحیح مگر پرانی داستان پڑھنے ملتی ہے۔



ارٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) ٹولز کی تشکیل کی تاریخ ایک دلچسپ روایت رکھتی ہے ماضی میں AI کی ترقی و تحقیقات پر بہت کام کیا گیا ہے AI ٹولزکی ابتداء چھٹی صدی میں ہوتی ہے۔ 1950ء میں ٹیورنگ نامی شخص نے اس کی بنیادی تعریف بیان کی۔ اس کے بعد ہریش ٹیورن ہی وہ شخص تھے جنہوں نے اولین ٹیکسٹ ریپریزنٹیشن طریقہ کار تیار کیا جو کمپیوٹرز سے بولی جانے والی زبان کی تشخیص کرنے میں مدد دیتا تھا۔

توچیٹ GPT ایک وسیع ترین کمپیوٹرلینگویج کا ماڈل ہے جوایک ادارے جس کانام اوپن اے آئی (OpenAI) ہے ، کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ موجودہ بلڈ ورژن  GPT-3.5  پر مشتمل ہے۔ اس کی زبان وسیع محفوظ اور تربیت یافتہ ہے اس پر لوگ چیٹ، سوالات کے جواب، مشورے، علم اور دیگر سوالات کے بارے میں جاننے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایک ای آئی (AI) یعنی آرٹی فیشیئل انٹلی جنس پر مبنی خود کار پیغامی اپلی کیشن ہے جو لوگوں کی مدد کے لئے بنایا گیا ہے جو کہ ان کے سوالات کے جواب دینے کی کوشش کرتا ہے۔


چیٹ جی پی ٹی کی تاریخ

1956ء میں ٹھینک ٹینک کانفرنس نام کے کنفرنس کا آغاز ہوا جو AI کے تشکیلی اور تحقیقاتی جماعتوں کے لئے اہم ثابت ہوا، اس کے بعد سے ہی AI کی مزید ترقی ہوئی اور اس میدان میں کئی ایجادیں ہوئیں۔
1960ء میں جان مک کارتھی نے ذہنی طور پر مؤثر کمپیوٹر پروگرام بنانے کا مرحلہ مکمل کیا جو جانوروں کی پہچان کرنے میں کام آتا تھا۔1965ء میں مینسکی اور پاپرٹ نامی دو لوگ نے ایسے پروگرام ترتیب دئیے جو خود سے سوچنے اور مسئلوں کا حل کرنے کی کوششیں کرتے تھے۔1980ء میں ماکسویل ولچ پر ڈیپ بلو ٹیکسٹ کے ذریعے اسے مزید وسعت ملی اور اس کا اور بہتر ماڈل تیار کیا گیا جو آرٹیفیشئل انتلی جنس AI کی فہم کو مزید مؤثر کرنے کے لئے اہم ثابت ہوا۔ آگے چل کر اسی نے  گاری ڈیپ بلو ایکسپلورر نام سے ایسا ماڈل تیار کیا جو الفاظوں کو خود سے سمجھ کر خود کو ٹرین کر سکتا تھا۔
آج کے دور میں، GPT-3 اور اس کے بعد نئی جنریشن کی توسیع اور ہم جہت معلومات AI ٹولز کی دنیا میں روزبروز ہوتی 
ترقی کا حصہ ہیں۔

خدشات اور تکنیکی دشواریاں

جی پی ٹی (GPT) کے استعمال سے کئی ایک کام متاثر ہو سکتے ہیں ، مثلاً:

1. صحافت: GPT کی استعمال سے مشکوک خبروں یا غلط معلومات میں اضافہ ہوسکتا ہے نیز یہ ممکن ہے کہ GPT کو استعمال کرنے والا شخص غلط تفصیلات کا استعمال کرے یا تحریر کرے، جس سے سوشل میڈیا یا دیگر نیوز پلیٹ فارمز پر خبریں بھی بنائی جاسکتی ہیں۔

2. تخلیقی مواد کی کمی: GPT کی استعمال سے تخلیقاتی کام جیسے لکھاری مصنف، شاعر یا فنکار وغیرہ کو خطرہ بھی ہوسکتا ہے، کیونکہ اس آٹومیٹک طریقے سے تخلیقاتی اور نئی سوچ کے اظہار قدغن لگ جائے گی۔ ممکن ہے کہ GPT بتائے ہوئے رموز اصلی معاملے کے بالکل برعکس ہو جو تو یہ فنکاروں کے میدانوں کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔

3. ترجمہ: GPT کی استعمال سے ترجمہ کی کوالٹی متاثر ہوسکتی ہے کیونکہ کوئی ایک چیز عرف عام میں یا زمانے اور موقع کے لحاظ سے مشہور ہوجاتی ہے جبکہ اس کے لغوی معنے الگ ہوتے ہیں مثلا ً کسی زمانے میں بدمعاش صفت لوگوں کو دادا کہا جاتا تھا AI اور دیگر مشینی ترجمے اسے گرینڈ فادر کہیں گے جبکہ ایسا نہیں ہے ۔

یاد رہے کہ GPT صرف ایک ٹول ہے اور اس کی استعمال کاروباری، تخلیقی یا دیگر میدانوں میں بہتر طریقے استعمال کیا 
جاسکتا ہے۔ لیکن اس کا استعمال کرتے وقت ہر صورت معیاری جائزہ لیتے رہنا چاہیے اور توجہ کے ساتھ کرنا چاہیے۔


تا کہ اردو کی اشاعت ہو

اردو زبان ہندوستانی زبانوں کا ایک روپ ہے اس ترویج و اشاعت میں ہمارا ساتھ دیں، اس صفحہ کو اپنی بک مارکس میں شامل کریں اور اپنی آراء سے نوازیں۔
ہماری دیگر ویب سائٹ وزٹ کرنا نہ بھولیں جو حسب ذیل ہیں اور آپ کی توجہ کی محتاج ومنتظر ہیں





Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی