لوگ جس حال میں مرنے کی دعا کرتے ہیں | log jis haal men marne ki duwa karte hain

 

لوگ جس حال میں مرنے کی دعا کرتے ہیں

میں نے اس حال میں جینے کی قسم کھائی ہے

 امیر قزلباش -




امیر آغا قزلباش متوفی 1940 دہلی کا دوسرا مشہور شعر

اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا


Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی