hum dekhenge | ہم دیکھیں گے

 ہم دیکھیں گے

 ہم            دیکھیں           گے


لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے



وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے


جو لوحِ ازل میں لکھا ہے



جب ظلم و ستم کے کوہ گراں


روئی کی طرح اُڑ جائیں گے



ہم محکوموں کے پاؤں تلے


یہ دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی



اور اہل حرم کے سر اوپر


جب بجلی کڑکڑ کڑکے گی



جب ارضِ خدا کے کعبے سے


سب بُت اٹھوائے جائیں گے



ہم اہل صفا مردودو حرم


مسند پہ بٹھائے جائیں گے



سب تاج اچھالے جائیں گے


سب تخت گرائے جائیں گے



بس نام رہے گا اللہ کا


جو غائب بھی ہے ، حاضر بھی


جو ناظر بھی ہے ، منظر بھی


اٹھے گا انا الحق کا نعرہ


جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو


اور راج کرے گی خلقِ خدا


جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

فیض احمد فیض

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی