Zinda hain kitne log mohabbat kiye bagair
ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیئے بغیر
کھائی تھی جس نے پیار کی جھوٹی قسم کبھی
الزام اس کودینگے نہ بھولے سے ہم کبھی
ہونٹو کھیلتی ہیں جو آہیں تو کیا ہوا
صدمہ یہ جھیہلنا ہے شکایت کیئے بغیر
اے کاش آ کے وہ ہمیں اک بار دیکھ لے
اڑتی کیسے پھول کی مہکار دیکھ لے
بے چین ہو رہی ہیں یہ باہیں تو کیا ہوا
وہ لوٹ جائے ہم پے عنایت کیئے بغیر
حق ہے اسے وہ پیار کے نغمات بیچ دے
کچھ راحتیں خرید کے جذبات بیچ دے
اپنی بدل چکا ہے وہ راہیں تو کیا ہوا
ہم چپ رہیں گے اس کو ملامت کیئے بغیر
- مہدی حسن
فلم میں اس کا استعمال یہاں ہوا
ایک تبصرہ شائع کریں